63%(8)63% нашли этот документ полезным (8 голосов)
2K просмотров669 страниц
مؤطا امام مالک حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے ۔ جسے امام مالک بن انسؒ (197ھ) نے تصنیف کیا۔ انہی کی وجہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ فقہ مالکی کہلاتا ہے جو اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروکار آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ امام مالکؒ فقہ اور حدیث میں اہل حجاز بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے امام ہیں۔ آپ کی کتاب "الموطا" حدیث کے متداول اور معروف مجموعوں میں سب سے قدیم ترین مجموعہ ہے۔ مؤطا سے پہلے بھی احادیث کے کئی مجموعے تیار ہوئے اور ان میں سے کئی ایک آج موجود بھی ہیں لیکن وہ مقبول اور متداول نہیں ہیں۔ مؤطا کے لفظی معنی ہے، وہ راستہ جس کو لوگوں نے پےدرپے چل کر اتنا ہموارکردیا ہو کہ بعد میں آنے والوں کے لیے اس پرچلنا آسان ہوگیا ہو۔ جمہور علماء نے موطا کو طبقات کتب حدیث میں طبقہ اولیٰ میں شمار کیا ہے۔ امام شافعیؒ فرماتے ہیں’’ماعلی ظہرالارض کتاب بعد کتاب اللہ اصح من کتاب مالک‘‘کہ میں نے روئے زمین پر موطا امام مالکؒ سے زیادہ کوئی صحیح کتاب (کتاب اللہ کے بعد) نہیں دیکھی۔ حضرت شاہ ولی اللہؒ موطا کے بارے میں لکھتے ہیں’’ فقہ میں موطا امام مالک سے زیادہ کوئی مضبوط کتاب موجود نہیں ہے۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر کئی اہل علم نے اس کی شروح لکھیں۔ امام ابن عبد البرؒ کی ’’الاستذکار‘‘ مؤطا امام مالک کی ضخیم شرح ہے۔ اور اسی طرح اردو زبان میں علامہ وحید الزمان نے صحاح ستہ کی طرح اس کا بھی ترجمہ کیا طویل عرصہ سے یہی ترجمہ متداول ہے.
مؤطا امام مالک حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے ۔ جسے امام مالک بن انسؒ (197ھ) نے تصنیف کیا۔ انہی کی وجہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ فقہ مالکی کہلاتا ہے جو اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروکار آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ امام مالکؒ فقہ اور حدیث میں اہل حجاز بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے امام ہیں۔ آپ کی کتاب "الموطا" حدیث کے متداول اور معروف مجموعوں میں سب سے قدیم ترین مجموعہ ہے۔ مؤطا سے پہلے بھی احادیث کے کئی مجموعے تیار ہوئے اور ان میں سے کئی ایک آج موجود بھی ہیں لیکن وہ مقبول اور متداول نہیں ہیں۔ مؤطا کے لفظی معنی ہے، وہ راستہ جس کو لوگوں نے پےدرپے چل کر اتنا ہموارکردیا ہو کہ بعد میں آنے والوں کے لیے اس پرچلنا آسان ہوگیا ہو۔ جمہور علماء نے موطا کو طبقات کتب حدیث میں طبقہ اولیٰ میں شمار کیا ہے۔ امام شافعیؒ فرماتے ہیں’’ماعلی ظہرالارض کتاب بعد کتاب اللہ اصح من کتاب مالک‘‘کہ میں نے روئے زمین پر موطا امام مالکؒ سے زیادہ کوئی صحیح کتاب (کتاب اللہ کے بعد) نہیں دیکھی۔ حضرت شاہ ولی اللہؒ موطا کے بارے میں لکھتے ہیں’’ فقہ میں موطا امام مالک سے زیادہ کوئی مضبوط کتاب موجود نہیں ہے۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر کئی اہل علم نے اس کی شروح لکھیں۔ امام ابن عبد البرؒ کی ’’الاستذکار‘‘ مؤطا امام مالک کی ضخیم شرح ہے۔ اور اسی طرح اردو زبان میں علامہ وحید الزمان نے صحاح ستہ کی طرح اس کا بھی ترجمہ کیا طویل عرصہ سے یہی ترجمہ متداول ہے.
مؤطا امام مالک حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے ۔ جسے امام مالک بن انسؒ (197ھ) نے تصنیف کیا۔ انہی کی وجہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ فقہ مالکی کہلاتا ہے جو اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروکار آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ امام مالکؒ فقہ اور حدیث میں اہل حجاز بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے امام ہیں۔ آپ کی کتاب "الموطا" حدیث کے متداول اور معروف مجموعوں میں سب سے قدیم ترین مجموعہ ہے۔ مؤطا سے پہلے بھی احادیث کے کئی مجموعے تیار ہوئے اور ان میں سے کئی ایک آج موجود بھی ہیں لیکن وہ مقبول اور متداول نہیں ہیں۔ مؤطا کے لفظی معنی ہے، وہ راستہ جس کو لوگوں نے پےدرپے چل کر اتنا ہموارکردیا ہو کہ بعد میں آنے والوں کے لیے اس پرچلنا آسان ہوگیا ہو۔ جمہور علماء نے موطا کو طبقات کتب حدیث میں طبقہ اولیٰ میں شمار کیا ہے۔ امام شافعیؒ فرماتے ہیں’’ماعلی ظہرالارض کتاب بعد کتاب اللہ اصح من کتاب مالک‘‘کہ میں نے روئے زمین پر موطا امام مالکؒ سے زیادہ کوئی صحیح کتاب (کتاب اللہ کے بعد) نہیں دیکھی۔ حضرت شاہ ولی اللہؒ موطا کے بارے میں لکھتے ہیں’’ فقہ میں موطا امام مالک سے زیادہ کوئی مضبوط کتاب موجود نہیں ہے۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر کئی اہل علم نے اس کی شروح لکھیں۔ امام ابن عبد البرؒ کی ’’الاستذکار‘‘ مؤطا امام مالک کی ضخیم شرح ہے۔ اور اسی طرح اردو زبان میں علامہ وحید الزمان نے صحاح ستہ کی طرح اس کا بھی ترجمہ کیا طویل عرصہ سے یہی ترجمہ متداول ہے.